ایک ایسا شخص جو ادب صحافت اور سیاست میں
ایک مقام رکھتا
تھا ہم سے بچھر گیا۔
طارق عزیز ایسا
نام جو اپنے
چاہنے والوں کو
روتا چھوڑ
گیا ان کی عم 84
برس تھی۔ اپنے
کیرئر کا آغاز انہوں نے
ریڈیو پاکستان سے کیا بعد
میں انہوں نے
ٹیلی وژن اور
فلم میں بھی کام
کیا۔ انہیں پاکستان
ٹیلی وژن کی
نشریات کا آغاز کرنے کا
اعزاز بھی حاصل
ہے۔
1936 کو جالندھر میں پیدا ہوئے ا ور ابتدائی تعلیم ساہیوال سے حاصل کی۔ ادب، صحافت
اور سیاست میں
انہوں نے بہت نام کمایا۔
نیلام گھر سے
ان کو بہت شہرت ملی
جو 1975
سے شروع ہوا اور برسوں
چلا۔ اس کی
شہرت کی وجہ
سے اسے دوبارہ
شروع کیا گیا پھر اس
کا نام طارق
عزیز شو رکھا
گیا اور بعد
میں 2006
میں اس کا
نام بزم طارق
رکھ دیا گیا۔یہ
اپنے طرز کا
پہلا گیم شو
تھا جسے بہت
شہرت حاصل ہوئی۔
طارق عزیز صاحب
کا ایک جملہ
دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں آپ کو طارق عزیز کا سلام پہنچے لوگوں
کے دلوں میں
آج بھی نقش
ہے۔
طارق عزیز
صاحب نے 42 فلم میں
کا کیا جن
میں کچھ اردو
اور پنجابی فلمز
شامل ہیں ن
لیگ کی ٹکٹ
پر وہ ممبر قومی اسمبلی
بھی رہے۔نیلام گھر جس میں کوئیز اور گیمز بھی
تھی لوگوں میں
بہت مقبول تھا
اور لوگوں کی
بہت بڑی تعداد
اس پروگرام کو
دیکھتی تھی۔اس پروگرام
کے کچھ جملے آج بھی
لوگ مزاق کے
طور پر بولتے
ہیں ایک دوسرے
کو جیسے کہ
یہ پنکھا اور
واٹر کولر آپ
کا ہوا۔
ان کی
کوئی اولاد نہیں تھی انہوں
نے اپنی وصیت
میں اپنی ساری
جائیداد پاکستان حکومت
کو دینے کا کہا ہے۔
ان کو تمغہ
حسن کارکردگی سے
بھی نوازا گیا۔طبعت
خراب ہونے پر انہیں اہسپتال
لے جایا گیا
لیکن وہ راستے
میں ہی زندگی
کی بازی ہار گئے انہیں
ہمیشہ یاد رکھا
جائے گا۔
Tags:
پاکستان