ہفتہ، 1 مئی، 2021

یکم مئی خوشی کا دن یا بے بسی کا دن۔

 یکم  مئی    جسے  یومِ  مزدور  بھی  کہتے  ہیں    اور  اس  دن  کو  حکومت  کی  طرف  سے  سرکاری  دفاتر ،  سکولز  کو  چھٹی  ہوتی  ہے        جہاں  پے  کچھ  طبقے  کے  لیے خوشی  کا  دن  ہے  وہی  پے  مزدوروں  کے  لیے  بے  بسی  کا  دن  ہے۔  جہاں  پے  کچھ  لوگ  گھر  رہ  کر  گزارتے  ہیں  وہی  پے  مزدور  مزدوری  کے  لیے  مارے  مارے  پھرتے  ہیں۔ 

مختلف دور حکومت میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے بہت کچھ کیا گیا اور ان کی اجرت بھی فکس کی گئی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے اس اجرت میں کام کرنا مزدوروں کے لیے مشکل ہوتا گیا ۔   مختلف سوشل ویلفیئر زنے بھی مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے بہت کچھ کیا لیکن کوئی خاص کامیابی نہیں ہو سکی اگر ہم پچھلے پانچ سالہ دور حکومت کو دیکھیں تومزدوروں کی اجرت میں دو سے تین ہزار کا اضافہ ہوا ہے ۔  اس دور حکومت میں مزدوروں کی اجرت میں اضافہ کیا گیا ہے جو کہ ماہانہ تقریبا بیس ہزار بنتی ہے اور روزانہ کی اجرت 750 روپے ۔

اگر دیکھا جائے تو مزدور اس اجرت میں کس طرح گزارا کریں گے بجلی کے بل ہیں گیس کے بل ہیں اور میڈیکل کے اخراجات بھی ہیں ۔حکومت کو چاہیے کہ وہ ان چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مزدوروں کے اجرت مقرر کرے تاکہ مزدوروں کا گزر بسر تھیک  سے ہو سکے ۔

اب جس طرح ماہ رمضان چل رہا ہے آگے عید کا تہوار بھی ہے حکومت کو چاہیے   کے  وہ    ماہ رمضان اور عید کے تہواروں میں مزدوروں کے لیے خاص پیکجز کا اعلان کرے تاکہ مزدور بھی دوسروں کی طرح عید کے تہوار اچھے سے گزار سکیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں