جہاں پے ماہ رمضان شروع
ہو چکا ہے ویسے ہی ہر طرف
لوگ مہنگائی سے بھی پریشان
نظر آتے ہیں۔ایک تو
لوگ کورونا
وائرس کی وجہ
سے بہت پریشان
ہیں ساتھ ہی
سبزی ،پھل فروٹ
والوں نے چیزیں
مہنگی داموں بیچنا
شروع کر دی
ہیں۔لاک ڈاوٴن کی
وجہ سے لوگوں
کا کاروبار نہ
ہونے کے برابر
ہےاور اکثر لوگ دہیاڑی دار
بھی ہیں جن
کا کوئی روزگار
نہیں لگ رہا وہاں پہ
سبزی اور پھل
فروٹ والوں نے
قیمت بڑھا دی
ہے۔جہاں خربوزہ 60 روپے کلو کا بک
رہا تھا اب اُس کا
ریٹ 120 روپے کلو
ہے اور اُسی
طرح دوسری چیزیں
ہیں۔ دوکانداروں نے
چیزوں کا ریٹ ڈبل کر دیا ہے۔
لو گ کورونا
وائرس کی وجہ سے باہر آجا نہیں
سکتے لوگ بہت
مشکل حالات کا
سامنا کر رہے
ہیں۔ رمضان میں
چیزیں لوگوں کی پہنچ سے
دور ہیں۔ حکومت کو چاہیے کے
اپنی ایک ٹیم
تشکیل دے جو
مارکیٹ میں جا کے سب
چیزوں کے ریٹ
چیک کرےاور جو
لوگ پھل فروٹ
اور سبزی مہنگے
داموں بیچ رہے ہیں اُن
کے خلاف سخت
کاروائی کی جائے
تا کہ یہ
لوگ ایک معقول
قیمت پر چیزیں
لوگوں کو دیں اور
غریب
اعوام بھی رمضان
کے مہینے میں مستفید
ہو سکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں