لاہور
میں استقاط حمل کے دوران لڑکی کی طبیعت خراب ہونے کے باعث اس کی موت واقع ہوئی ہے بتایا
جا رہا ہے کہ پولیس نے لاہور کے میڈیکل یونیورسٹی میں لڑکی کی لاش برآمد کی ہے پولیس
نے اس معاملے کے بہت سے شواہد اکٹھے کیے ہیں ۔پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کے جو
شواہد اکٹھے کیے ہیں اس بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار بھی کیا
ہے جو لڑکی کو ہسپتال میں لے کے آیا تھا اور
لڑکی کی موت واقع ہونے کی صورت میں لاش کو وہی چھوڑ کے بھاگ گیا ۔لاہور میڈیکل یونیورسٹی کے سی
سی ٹی وی فوٹیج میں اس شخص کو شناخت کرکے
اسے گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید گرفتاریوں
کی کو شش
کی جا رہی
ہے ابتدائی بیان میں اس شخص
نے اپنا نام اسامہ بتایا ہے اور جو سی سی ٹی وی فوٹیج لی
گئی ہے ہسپتال
سے اُس میں
اُس شخص کو
لاش چھوڑ کر
بھاگتے ہوئے دکھایا
گیا ہے۔
اس نے مزید بتایا ہے کہ اس کے اور لڑکی کے درمیان پانچ سال سے مراسم تھے استقاط حمل کے دوران اس کی طبیعت خراب ہونے کے باعث اسے ہسپتال لایا گیا اور راستے میں ہی لڑکی کی موت واقع ہوگئی پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا تعلق گجرات سے تھا جو اپنی ڈگری کے سلسلے میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی آئی تھی پولیس کا مزید کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے اور ہر پہلو کو سامنے رکھ کر تفتیش کی جائے گی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں